اہلِ خانہ، دوست اور سماج مل کر بالغان کی مدد اور حوصلہ افزائی کریں تو اس سے دماغی ونفسیاتی امراض کی شرح کم ہوسکتی ہے۔
اس کی دلچسپ بات یہ ہے کہ اگر مکمل صحت مند بالغ افراد کو ماضی میں بہت حوصلہ اور مدد ملتی رہی ہے تو اس کے اثرات بہت برس تک برقرار رہتے ہیں۔ دوسری جانب خاندان، دوست اور سماج کی تائید و مدد 18 سے 20 سال کے لڑکے اور لڑکیوں کی بہت مدد کرسکتے ہیں۔ عمر کے اس حصے میں نوجوان حساس ہوجاتے ہیں اور ڈپریشن کے شکار ہوسکتے ہیں۔ یہ سماجی حفاظت ڈپریشن اور یاسیت کے علاوہ دیگر کئی امراض سے بھی محفوظ رکھتی ہے۔
اس تحقیق میں 1000 ایسے افراد شریک ہوئے جو 1997ء سے 1998ء کے درمیان پیدا ہوئے تھے۔ ایک طویل سوالنامے کے ذریعے ان میں سماجی مدد اور اہلِ خانہ کے تعاون اور اشتراک کے بارے میں بھی پوچھا گیا۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ جو بچے والدین اور بہن بھائیوں سے قریب رہے ان میں ڈپریشن کا خدشہ 47 فیصد اور اینزائٹی کا خطرہ 22 فیصد تک کم دیکھا گیا۔ اسی طرح خودکشی کے خطرات میں 40 فیصد کمی دیکھی گئی۔