ملائیشیا میں کورونا لاک ڈاؤن سے بیروزگار ہونے والے خاندان نے گھر کے بنے ’ پینڈیمک پیزا‘ متعارف کرادیا جسے صارفین نے بھی خوب سراہا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کے دارالحکومت کے جنوب میں واقع گاؤں جیماپوہ کا ایک خاندان اسکارف بنانے اور فروخت کرنے کا کام کیا کرتا تھا لیکن کورونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں یہ کام بند کرنا پڑا۔
بیروزگار ہونے والے خاندان نے ہاتھ پر ہاتھ دھرنے کے بجائے گھر میں روایتی انداز سے پیزا بنانے کا انتطام کیا، مقامی جڑی بوٹیاں، مصالحوں، گوشت اور موزریلا سمیت دیگر چیزوں کے استعمال سے حفطان صحت کے مطابق ذائقہ دار پیزا تیار کیے۔
کورونا وبا کے دوران شروع کیے گئے کام کی وجہ سے خاندان نے اس پیزا کو ’’ پینڈیمک پیزا‘‘ یعنی وبائی پیزا کا نام دیا۔ خاندان نے گھر کے صحن میں ہی ’ڈائن ان‘ کا انتظام بھی کیا تاہم جیسے جیسے شہرت بڑھتی گئی انہوں نے اپنے دو کمروں کو بھی ریسٹورینٹ میں شامل کرلیا۔
خاندان کے سربراہ رودھا حسن نے میڈیا کو بتایا کہ کام اتنا چل پڑا ہے کہ ہم نے گاؤں کے 20 افراد کو بھی ملازمت پر رکھا ہے، روزانہ 800 سے زائد پیزے فروخت ہوجاتے ہیں اور ہمیں اتنی کامیابی کی امید نہیں تھی۔