امریکی عدالت نے اپنے ایک فیصلے میں ایرانی حکومت کو حکم دیا ہے کہ تہران میں لاپتہ ہونے والے سابق ایف بی آئے ایجنٹ کے اہل خانہ کو 14 لاکھ ڈالر ہرجانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔
امریکی عدالت کے فیصلے پر امریکا میں موجود ایرانی حکام نے کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا ہے۔ قبل ازیں رابرٹ لیونسن کے اہل خانہ نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ایف بی آئی ایجنٹ کو ایرانی ایجنسیوں نے حراست میں لینے کے بعد قتل کردیا ہے۔
دوسری جانب ایران ہمیشہ سے یہی موقف دہراتا آیا ہے کہ ایف بی آئی ایجنٹ رابرٹ لیونسن ایران سے کئی برس قبل اپنے گھر کے لیے امریکا لوٹ گئے تھے اور وہ کبھی کسی ایرانی ایجنسی کے تحویل میں نہیں رہے ہیں۔
واضح رہے کہ رابرٹ لیونسن 2007ء میں براستہ دبئی ایران کے زیر انتظام جزیرے ’کش‘ پہنچے تھے جہاں وہ داؤ صلاح الدین سے ملے جو عسکری پسند امریکی نژاد تھا اور واشنگٹن میں ایرانی سفیر کے قتل کے الزام پر فرار ہوکر ایران پہنچا تھا جس کے چند ماہ رابرٹ لیونسن لاپتہ ہوگئے تھے۔