وزیراعظم عمران خان نے کورونا ریلیف ٹائیگر فورس کے ساتھ متحرک ارکان اسمبلی کی رپورٹ طلب کرلی۔
اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بتایا جائے کہ کس رکن اسمبلی نے ٹائیگر فورس کو متحرک کرنے میں کتنا کردار ادا کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عوامی نمائندوں کی جانب سے نوجوان رضا کاروں کی سرپرستی ضروری ہے کیونکہ ٹائیگر فورس مستقبل میں ملک کا قیمتی اثاثہ بننے جا رہی ہے۔
دوسری جانب معاون خصوصی عثمان ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے ٹائیگر فورس کی خدمات کا دائرہ کار وسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ٹائیگرفورس کیلئے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کو استعمال میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ انہیں ضلع، تحصیل، یونین کونسل اور وارڈ کی سطح پر مانیٹر کیا جاسکے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ ایپلیکیشن کے ذریعے اسمارٹ لاک ڈاؤن پرعملدرآمد کروانے میں بھی آسانی ہوگی اور کورونا سے متاثرہ ہاٹ اسپاٹ کی فوری نشاندہی بھی ممکن ہوگی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹائیگر فورس کی ٹیمیں بنا کر کپتان اور وائس کپتان بھی نامزد کیے جائیں گے۔