کوروناسے پانچویں موت، بھارتی پنچاب کے قرنطینہ مراکز میں 1200کشمیریوں کی واپسی کیلئے بھوک ہڑتال
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حملہ آوروں نے سوپور کے علاقے نور باغ میں احد بابا کراسنگ کے نزدیک واقع چیک پوسٹ پر سینٹرل ریزرو پولیس فورس اورپولیس کی ایک مشترکہ پارٹی پر فائرنگ کی جس سے 4 اہلکار ہلاک اوردوشدید زخمی ہوگئے۔ واقعے کے فوراً بعد بھارتی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر حملہ آوروں کی تلاش شروع کردی۔
جموں و کشمیر کی تاریخ میں پہلی بار بھارت شہید کشمیریوں کو خفیہ طور پر دفنانے لگا ہے۔ شوپیان میں جمعہ کو شہید کئے گئے دو مقامی مجاہدین کی لاشوں کو ان کے لواحقین کے سپرد نہیں کیا گیا۔
جموں و کشمیر پولیس کے مطابق شوپیان کے رہنے والے دو کشمیریوں کی لاشیں سرینگر کے ہسپتال میں کورونا کی جانچ کے بعد شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ پہنچائی گئیں جہاں ان کی تدفین عمل میں لائی گئی۔ یہ قدم وادی میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے پیش نظر کیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بارہمولہ سے وابستہ کورونا وائرس کا 70 سالہ بزرگ مریض ہسپتال میں انتقال کرگیا. جس کے بعد مقبوضہ کشمیر میں کورونا سے اموات پانچ ہوگئی ہیں۔ کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 346 تک پہنچ گئی ہے۔مقبوضہ کشمیر میں کورونا ریڈ زون علاقوں کی تعداد بڑھ کو 80ہوگئی ہے۔
دوسری جانب بھارتی پنچاب کے ضلع پٹھانکوٹ کے مختلف قرنطینہ مراکز میں قرنطینہ کی مدت مکمل ہونے کے باوجود گھروں کو واپس نہ بھیجنے پر لگ بھگ بارہ سو 1200 کشمیری محنت کشوں نے مقبوضہ علاقے میں اپنے گھروں کو واپسی کیلئے بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔
حریت تنظیموں اور حریت رہنماؤں نے بھارتی فوج کے محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی کارروائیوں پرتشویش اور وبا کے پیش نظر جیلوں میں غیرقانونی طور پر نظر بند کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔